۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
جونپور میں عظیم الشان کانفرنس بعنوان غیبت کا صحیح اور غلط استعمال منعقد

حوزہ/ جونپور ہندوستان؛ جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام صدر امام باڑہ کے فنکشن ہال میں علماء کی کثیر تعداد کی موجودگی میں ایک عظیم الشان کانفرنس بعنوان "غیبت کا صحیح اور غلط استعمال“ منعقد ہوئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جونپور ہندوستان؛ جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام صدر امام باڑہ کے فنکشن ہال میں علماء کی کثیر تعداد کی موجودگی میں ایک عظیم الشان کانفرنس بعنوان "غیبت کا صحیح اور غلط استعمال“ منعقد ہوئی۔

غیبت کے دور کو غیبت کا نہیں، بلکہ حضور کا زمانہ سمجھیں، مقررین

تفصیلات کے مطابق، کانفرنس کا پہلا دور چار بجے قاری فضل عباس اعظمی کی تلاوت سے شروع ہوا، سب سے پہلے مذکورہ عنوان پر عالم بصیر مولانا رضا عباس خان صاحب قبلہ مجتہد نے پر مغز بیان فرمایا۔

مکمل تصاویری دیکھیں:

جامعہ امام جعفر صادق (ع) جونپور میں ہندوستان میں عظیم الشان کانفرنس بعنوان "غیبت کا صحیح اور غلط استعمال" منعقد

خطیب شہیر علامہ محمد معراج خان صاحب نے مفہوم غیبت بتاتے ہوئے کہا کہ غیبت میں جس طرح زندگی بسر کرنی چاہیئے، اگر اس طرح زندگی گزارنی چاہئے یعنی حکم خدا کے مطابق تو خود ہی تصور غیبت کا غلط استعمال نہیں ہو سکتا ۔جناب ضیاء اعظمی صاحب نے اسی عنوان پر بہترین قصیدہ پڑھا مولانا سید آصف عباس صاحب نے شخص و شخصیت کی غیبت کی وضاحت کرتے ہوئے موضوع پر بہترین بحث کی مولانا حسن عباس صاحب قبلہ و مولانا طاہر عابدی صاحب قبلہ نے امام زمانہ سے محبت اور انکے انتظار کی کیفیت پر روشنی ڈالی جناب قاصد جونپوری نے اپنی بہترین آواز میں قصیدہ پڑھکر سب کے دلوں کو خوش کر دیا۔

غیبت کے دور کو غیبت کا نہیں، بلکہ حضور کا زمانہ سمجھیں، مقررین

بہترین خطیب سیف عابدی صاحب نے کہا کہ امام زمانہ سے محبت کا تقاضہ ہے غیبت کے دور کو غیبت کا دور نہ سمجھیں بلکہ حضور کا زمانہ سمجھیں تاکہ گناہوں سے محفوظ رہیں۔ عنوان کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنے خوبصورت انداز میں اشعار سے مومنین کے قلوب کو جناب وسیم جونپوری صاحب اور جناب طالب جونپوری صاحب نے منور فرمایا ۔

نماز مغربین کے بعد دوسرے دور کا قاری الطمش صاحب جونپوری کی تلاوت سے آغاز ہوا اس دور میں حجت الاسلام عالی جناب مولانا ظفر حسن خانصاحب نے اپنے پر جوش انداز میں مومنین اور بھولے بھالے نیک نفس طلاب کو اسلام مخالف شیاطین کی سازشوں سے خبردار کرتے ہوئے انسانیت کے دشمنوں کی چال سے بچنے اور ان سے مقابلہ کا بہترین انداز یہ بتایا کہ ہم سب وہ عمل کریں جس سےظہور امام زمانہ کی راہ ہموار ہو سکے۔

غیبت کے دور کو غیبت کا نہیں، بلکہ حضور کا زمانہ سمجھیں، مقررین

بعد ازاں عالمی شہرت یافتہ نوحہ، وقصیدہ خواں محبوب مقبول شاعر جناب فرمان صاحب زنگی پوری نے بہترین قصیدہ پڑھافلک شگاف نعروں اور داد وتحسین سے ہال گونج اٹھا، ماحول بھر پور سازگار ہو گیا اور حجت الاسلام و المسلمین مولانا محمد رضا صاحب قبلہ مدیر جامعہ خدیجۃ الکبری نے موضوع پر مدلل گفتگو فرمائی انہوں نے کہا کہ امام زمانہ کے انتظار اور مومنین سےانکی محبت کا استمعال کرنے میں دشمن اپنے وقتی مفاد کیلئے اسکو بھر پور استمال کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے ہمکو آج بھرپور بصیرت سے کام لینے کی ضرورت ہے

آخر میں سربراہ ادارۂ بنی ہاشم بانئ جامعہ امام جعفر صادق علیہ السلام صدر امام باڑہ جونپور نے رہبریت اخلاص والی عزاداری، مراجع، علماء حق، تقلید کی مخالفت کا جو فتنہ پھیلا ہوا ہے اس سے طلاب کرا م مومنین عظام مداحان اہل بیت کو ہوشیار رہنا لازم و ضروری ہے اس زمانے میں تشیع کی عظمت و عزت طاقت میں کم نظیر اضافہ رہبریت و مرجعیت کا مضبوط و منفوذ اثر دیکھ کر انسانیت مخالف ظالم وجابر افراد اورغرباء کا خون چوسنے والے سفاک تاجروں کی دنیا پریشان ھے کہ اگر واقعی حقیقی اسلام کا چہرہ دنیا نے دیکھ لیا تو ہر انسان میں عدالت پسندی اور اسپر عمل کا جذبہ پوری طرح سے جگ جائیگااور دنیا کے خزانوں سے انکا قبضہ ختم ہو جائیگا لہذا وہ ہمیں ہمارے ہی بیدار کرنے والے جذبہ انتظار کو غفلت میں رکھ کرمومنین کوسلا دینے کیلئے استعمال کر رہے ہیں اورغیبت کے دور میں انتظار کے متحرک اور مستحکم مضبوط منسجم ترقی کرنے کے جذبے کو بیچارگی بے مائیگی درماندگی رہبانیت کی کیفیت میں تبدیل کرنے کی ناکام کوشش میں رات و دن ہر طرح سے لگے ہوئے ہیں اور کچھ زر خرید لوگ اور علماء سوء انکو تقویت پہنچانے میں جان توڑ کوشش میں لگے ہوئے ہیں لیکن مرجعیت اور دین اسلام کے سچے پاسدار علماء انکے لئے سد سکندری بن کے کھڑے ہیں دام ظلھم العالیہ حفظھم اللہ تعالیٰ من شرور المنافقین والمستکبرین

غیبت کے دور کو غیبت کا نہیں، بلکہ حضور کا زمانہ سمجھیں، مقررین

کانفرنس میں مومنین معزز علماء اہم ترین شخصیتوں کے علاؤہ جس میں حجۃ الاسلام مولانا باقر رضا خان صاحب ، مولانا دلشاد حسین خان صاحب ، مولانا سید معراج مہدی صاحب ، مولانا مظہر عباس خان صاحب ، مولانا زہیر اعظمی صاحب، جناب مصطفیٰ شمسی صاحب ، وغیرہ موجود رہیں۔

جلسہ کے آخر میں مولانا سید محمد شاذان زیدی و مولانا عنبر عباس خان نے آئے ہوئے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، پروگرام کے منتظمین میں مولوی کاظم گھوسوی و مولوی ایمان بارہ بنکوی و جامعہ کے طلاب کرام نے کافی لگن سے کام کیا۔

کانفرنس کا اختتام اجتماعی دعائے فرج امام زمانہ پر ہوا۔

غیبت کے دور کو غیبت کا نہیں، بلکہ حضور کا زمانہ سمجھیں، مقررین

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .